HATRED

31/10/2015 00:19

حدثني أحمد بن إبراهيم الدورقي، حدثنا أبو النصر، حدثنا إسحاق بن سعيد، عن عمرو بن سعيد، حدثنيسعيد بن عمرو:عن (؟) ابن حاطب قال: أقبلت مع علي يوم الجمل إلى الهودج وكأنه شوك قنفذ من النبل، فضرب الهودج، ثم قال: إن حميراء إرم هذه أرادت أن تقتلني كما قتلت عثمان بن عفان. فقال لها أخوها محمد: هل أصابك شيء؟ فقالت: مشقص في عضدي. فأدخل رأسه ثم جرها إليه فأخرجه.
ابن حاطب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ (اماں عائشہ رضی اللہ عنہا کے) ہودج کے قریب آیا: اس وقت یہ ہودج تیروں کی بوچھار سے خاردار چوہے کے خار کی طرح لگ رہا تھا۔تو علی رضی اللہ عنہ نے اس ہودج کو مارا اور کہا:یہ حمیراء (عائشہ رضی اللہ عنہا) ہے ، اس پر تیر چلاؤ ! یہ مجھے قتل کرناچاہتی ہے جس طرح اس نے عثمان رضی اللہ عنہ کو قتل کیا ۔ اماں عائشہ رضی اللہ عنہا کے بھائی محمدنے اماں عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: آپ کو کوئی تیرلگا تو نہیں؟ اماں عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: میرے بازو میں ایک تیر پیوست ہے۔پھر محمدبن ابی بکر نے اپنا سر ھودج میں داخل کیا اور اماں عائشہ رضی اللہ عنہا کو اپنی طرف کھینچ کرتیر نکال دیا۔[أنساب الأشراف للبلاذري، 3/ ہاں پر ’’سعیدبن عمرو‘‘ سے مراد ’’سعيد بن عمرو بن سعيد بن العاص القرشی ہیں‘‘ ہیں اور یہ ثقہ ہیں۔